جامعہ سندھ میں وفاقی حکومت کے نیشنل انڈوومنٹ اسکالرشپ فار ٹیلنٹ کے تحت تین جامعات کی ذہین طالبات میں اسکالرشپ کے چیک تقسیم کیے گئے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر صدیق کلہوڑو و وفاقی وزیر مدد علی سندھی نے طالبات کو چیک دیئے،
جامعہ سندھ جامشورو میں وفاقی حکومت کے نیشنل انڈوومنٹ اسکالرشپ فار ٹیلنٹ (نیسٹ) کے تحت جامعہ سندھ، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی و شہید اللہ بخش یونیورسٹی کی ذہین طالبات کو اسکالرشپ کے چیک دینے کے سلسلے میں ایک تقریب کا انعقاد ہوا۔ اسٹوڈنٹس فنانشل ایڈ آفس جامعہ سندھ کی جانب سے آرٹس فیکلٹی بلڈنگ کے شیخ ایاز آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کی، تاہم مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی تھے۔ تقریب میں رجسٹرار ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو، وائس چانسلر شہید اللہ بخش یونیورسٹی آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج ڈاکٹر اربیلہ بھٹو، پی وی سیز ڈینز، پروفیسرز، افسران اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کو صدارتی خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ وفاقی وزیر مدد علی سندھی مادر علمی کے گریجویٹ ہیں، جو مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ سندھ کے بڑے دانشور بھی ہیں۔ تعلیمی، تحقیقی و ثقافتی پروگرامز میں وہ ہمیشہ آگے رہتے ہیں۔ ان کا جامعہ سندھ کے بانی وی سی علامہ آئی آئی قاضی پر کیا جانے والا تحقیقی کام پی ایچ ڈی سطح سے بھی اوپر کا ہے۔ انہوں نے کہا جامعہ سندھ اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے میدان میں اپنا لوہا منوا رہی ہے۔ مہران انجنیئرنگ یونیورسٹی ہو، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی یا شہید اللہ بخش یونیورسٹی تینون جامعات جامعہ سندھ کی پیدوار اور علامہ قاضی کے ویژن کی عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ طلبہ و طالبات کی بہترین خدمت کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہاسٹلز میں الاٹمنٹ کی سالانہ فی صرف 5 ہزار روپے ہے، تاہم ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی سستی فیس پر مہیا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں 400 اساتذہ بیرون ممالک سے پی ایچ ڈی کرکے آئے ہیں اور جو مقامی پی ایچ ڈی ہولڈرز ہیں، وہ بھی خود کو منوا رہے ہیں اور ان کے تحقیقی مقالے دنیا کے بہترین جرائد میں شائع ہورہے ہیں۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ گریجویشن مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کی سہولت کیلئے جامعہ سندھ کے ایلسا قاضی کیمپس میں وفاقی حکومت کے تعاون سے نیشنل انکیوبیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا، جہاں جامعہ سندھ سمیت مختلف جامعات کے گریجویٹ نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی تربیت دی جا رہی ہے، جس میں بزنس اسٹارٹ اپ سمیت مختلف مہارتیں شامل ہیں۔ وفاقی وزیر مدد علی سندھی نے کہا کہ انہوں نے 45 سال پہلے جامعہ سندھ میں تعلیم حاصل کی۔ مادر علمی کے ساتھ ان کی خوبصورت یادیں وابستہ ہیں۔ وہ انٹرنیشنل ہاسٹل میں رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد انہوں نے کراچی میں سندھ کے وی سیز کا اجلاس طلب کیا اور ان کی جامعات کے مسائل سنے۔ انہوں نے کہا کہ 16 اکتوبر کو انہوں نے اسلام آباد میں چاروں صوبوں کی تعلیم کے وزراءکا اجلاس طلب کیا ہے، جس کے ایجنڈا دو اسموں پر مشتمل ہے کہ چاروں صوبوں میں جو لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ان کی پڑھائی کا بندوبست کیسے کیا جائے اور صوبوں میں سرکاری اسکول و کالجز میں تعلیم کو کیسے بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جب اپنی وزارت کا جائزہ لیا تو انہیں 27 ڈپارٹمنٹس نظر آئے، جس میں نیشنل انڈوومنٹ اسکلارشپ فار ٹیلنٹ بھی شامل تھا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جلد سندھ کے 2 موجودیا سابق وائس چانسلرز کو نیشنل انڈوومنٹ اسکالرشپ فار ٹیلنٹ کے محکمے میں شامل کروں گا تاکہ سندھ کے دیہی علاقوں کے طلبہ و طالبات کو اسکالرشپ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تعلیم کی بہتری کیلئے جو بھی ہو سکا وہ کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبوں بالخصوص سندھ کے اسکولوں و کالجز کی حالت بہتر کرنے اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے سب کو ذمہ داری کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا جلد ملک کی تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کو بلوا کر ان کی جامعات کے مسائل سنے جائیں گے تاکہ وہ حل کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکول و کالجز میں تعلیمی بجٹ کا درست استعمال ہو تو 80 فیصد مسائل حل ہو جائیں گے۔ تقریب میں جامعہ سندھ، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی و شہید اللہ بخش یونیورسٹی آرٹ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج کے ذہین طالبات کو اسکالرشپ کے چیک دیئے گئے۔ تقریب میں جامعہ سندھ و لیاقت یونیورسٹی کے دو طالبات نے نیشنل انڈوومنٹ اسکالرشپ کے تحت اپنی تعلیم مکمل کرکے عملی زندگی میں حاصل کی گئی کامیابی سے متعلق آگاہ کیا۔ بعد ازاں وفاقی وزیر مدد علی سندھی، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کے ساتھ انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کا دورہ کیا، جہاں ڈائریکٹر سعید احمد منگی و دیگر نے ان کا خیر مقدم کیا۔ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر سعید احمد منگی نے سابق وائس چانسلر مظہر الحق صدیقی اور وفاقی وزیر کے پورٹریٹ انہیں بطور تحفہ پیش کیے۔ علاوہ ازیں انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے ٹیکسٹائل شعبے کے طلبہ و طالبات کی جانب سے تیار کردہ مفلر و اجرک سمیت مختلف ثقافتی تحائف بھی وفاقی وزیر کو پیش کیے گئے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر مدد علی سندھی اور وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے انسٹیٹیوٹ کی بینظیر گیلری میں تصویری نمائش کا بھی افتتاح کیا اور گیلری میں آویزاں تصاویر کو دلچسپی سے دیکھا۔ اس موقع پر انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلبہ و طلبات اور ان کے سپروائیزر ٹیچرز کو بھی سراہا، جس کے بعد انہوں نے علامہ آئی آئی قاضی کی مزاروں پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھا کر دعائے مغفرت بھی مانگی۔