جامعہ سندھ آفیسرس ایسوسی ایشن کی جانب سے کل 9 مارچ کو رٹائر ہونے والی ڈائریکٹر اسپورٹس (گرلز) کے اعزاز میں تقریب، سالگرہ کا کیک بھی کاٹ گایا
سندھ یونیورسٹی آفیسرس ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے کل 9 مارچ کو رٹائر ہونے والی ڈائریکٹر اسپورٹس (گرلز) مس مختیار بھٹی کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا، جہاں ان کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور مختلف افسران نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مس مختیار بھٹی کی خدمات کو سراہا اور انہیں رٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کی بہتری کیلئے دعا اور نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔ تقریب فارین فیکلٹی ہاسٹل میں منعقد کی گئی، جس کی صدارت صدر سندھ یونیورسٹی آفیسرس ویلفیئر ایسوسی ایشن انجنیئر سید سجاد حسین شاہ نے کی، تاہم جنرل سیکریٹری منظور علی پنہور کے علاوہ تسلیم مرزا، پیر بخش بجیر، محمد شعیب سلاوٹ، افتخار ناریجو، محمد ابراہیم میرجت، عبدالغفار صبح پوٹو، اللہ ودھایو سہتو، علی احمد ٹالپر و دیگر افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں مس مختیار بھٹی کو لنگیوں کے تحائف پیش کیے گئے اور ان کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر سندھ یونیورسٹی آفیسرس ویلفیئر ایسوسی ایشن انجنیئر سید سجاد حسین شاہ نے بطور ڈائریکٹر اسپورٹس (گرلز) رٹائر ہونے والی مس مختیار بھٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پوری سروس کے دوران ایمانداری و جفاکشی کے ساتھ فرائض انجام دیئے اور ہمیشہ وقت کی پابند رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مس مختیار بھٹی جس منصب پر بھی رہیں، انہوں نے ہمیشہ ایک جذبے کے تحت کام کیا اور انہیں جب بھی کسی سرکاری کام کیلئے طلب کیا گیا تو وہ دن و رات کا خیال کیے بغیر حاضر ہو جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور ڈائریکٹر اسپورٹس (گرلز) وہ انتہائی ذمہ داری کے ساتھ طالبات کو لیکر پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والے اسپورٹس ایونٹس میں جاتی رہیں اور کبھی بھی کسی طالبہ کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی۔ منظور علی پنہور نے کہا کہ مس مختیار نے طالبات کے ساتھ اپنی بیٹیوں جیسا سلوک رکھا اور انہیں ہمیشہ پیار و شفقت دی، یہی وجہ ہے کہ ان کے ساتھ سفر کرنے والی طالبات ان سے خوش تھیں۔ مس مختیار بھٹی نے کہا کہ جو بھی سروس میں آتا، اسے بالآخر ایک دن رٹائر بھی ہونا ہوتا ہے۔ یہ زندگی کا ایک ناگزیر مرحلہ ہے، خوشی ہے کہ سروس بہترین انداز میں مکمل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے 1991ءمیں جامعہ سندھ کی سروس جوائن کی اور مسلسل 32 سال ملازمت کرنے کے بعد آج رٹائر ہو رہی ہیں۔ انہیں خوشی ہے کہ وہ جامعہ سندھ کی حقیقی معنی میں خدمت کرنے کے بعد رٹائر ہو رہی ہیں۔ بعد ازاں ظہرانے کے ساتھ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔