جامعہ سندھ میں سابق پروفیسر ڈاکٹر غلام محمد لاکھو کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد، بھرپور خراج تحسین پیش

جامعہ سندھ جامشورو  میں شعبہ تاریخ کے سابق پروفیسر و نامور مورخ ڈاکٹر غلام محمد لاکھو کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر حماداللہ کاکیپوٹو نے کی۔ تعزیتی تقریب کا اہتمام ڈپارٹمنٹ آف ہسٹری نے کیا، اس دوران مرحوم عالم کی تاریخی تحقیق اور سندھ کے ورثے و تہذیب سے متعلق علمی خدمات پر بھرپور انداز میں روشنی ڈالی گئی۔ پروگرام کو ڈاکٹر عرفان احمد شیخ نے ترتیب دیا، جنہوں نے پوری تقریب کو خوبصورت انداز سے آگے بڑھایا اور مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ تقریب میں نامور محقق، ساتھی اساتذہ اور ڈاکٹر لاکھو کے سابق طلباء بڑی تعداد میں شریک ہوئے، جنہوں نے ان کی علمی خدمات، تحقیقی کام اور منکسر المزاجی کو بے حد سراہا۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر حماداللہ کاکیپوٹو، دیدار حسین، ڈاکٹر رشد اللہ شاہ مخمور بخاری، ڈاکٹر انس راجپر، پروفیسر سعید احمد منگی، ادریس جتوئی، ولی محمد شاہ اور سرفراز لاکھو نے خطاب کیا۔ مقررین نے ڈاکٹر لاکھو کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کی یادیں  دہرائیں اور ان کے علم، سچائی سے وابستگی و علمی لگن کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر لاکھو کی سندھ کی سیاسی و ثقافتی تاریخ سے متعلق تحقیق علاقائی تاریخ نویسی میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کا تحقیقی کام قدیم و جدید سندھ کی تاریخ کے بارے میں باریک بین مشاہدے و دستاویزی ثبوتوں پر مبنی ہونے کے باعث علمی حلقوں میں بے حد پذیرائی حاصل کرتا تھا۔ ڈاکٹر حماداللہ کاکیپوٹو نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر لاکھو نہ صرف مورخ بلکہ ایک رہنما، استاد اور فکری ایمانداری کے علامت تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تحاریر نے بالخصوص سندھ کی سماجی و سیاسی ارتقا پر مورخین و طلباء پر گہرا  اثر چھوڑا ہے۔ ڈاکٹر عرفان شیخ و دیگر مقررین نے زور دیا کہ ڈاکٹر لاکھو کی غیر مصبوعہ عملی مواد کو محفوظ کرکے شائع کیا جائے تاکہ آئیندہ نسلیں اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ تعزیتی ریفرنس میں فیکلٹی کے اساتذہ، محققین و طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کا اختتام دعا سے ہوا، اس دوران شرکاء نے یہ عزم دہرایا کہ ڈاکٹر لاکھو کے علمی مشن کو جاری رکھا جائے گا اور تاریخی شعور و تنقیدی سوچ کو فروغ دیا جائے گا۔