جامعہ سندھ میں مدر ارتھ ڈے بھرپور انداز میں منایا گیا، دھرتی ماں کا عالمی یوم موسمی تبدیلی کے خلاف مشترکہ کوششوں اور دھرتی کے تحفظ کیلئے دعوت ہے، آج کا لگایا گیا پودا کل کیلئے امید کی کرن ہے، دھرتی کا مستقبل ہمارے آج کے فیصلوں پر انحصار کرتا ہے،

شعبہ جغرافیہ جامعہ سندھ جامشورو کی جانب سے گرین یوتھ موومنٹ، انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ سائنسز، سینٹر فار انوائرنمنٹل سائنسز، جیولاجی ڈپارٹمنٹ، سندھ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ، ریڈیو پاکستان  اور میگھواڑ ویلفیئر ٹرسٹ کے تعاون سے “ہماری طاقت، ہماری دھرتی” کے زیر عنوان دھرتی ماں کا عالمی یوم منایا گیا۔ اس سلسلے میں ایک شاندار ریلی علامہ آئی آئی قاضی سینٹرل لائبریری سے نکالی گئی، جو مختلف سڑکوں سے ہوتی ہوئی شعبہ جغرافیہ کے پاس پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھمباٹی نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ دھرتی ماں کا عالمی دن موسمی تبدیلی کے خلاف مشترکہ کوششوں اور دھرتی کے تحفظ کیلئے دعوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا لگایا ہوا پودا کل کیلئے امید کی کرن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھرتی کا مستقبل ہمارے آج کے فیصلوں پر انحصار کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جامعات نوجوانوں میں سائنس دوست سوچ اور ماحولیاتی شعور پیدا کرنے کی کوشش کریں، جس طرح جامعہ سندھ اس ضمن میں کوششیں لیتی رہی ہے۔ ڈاکٹر کھمباٹی نے کہا کہ پانی کا ہر ایک بچایا ہوا قطرہ، ہر لگایا گیا پودا اور ہر بچایا ہوا پلاسٹک کا ٹکڑا اہم ہے، درخت ہماری طاقت ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ ہم دھرتی کے وارث نہیں ہیں، لیکن ہم نے یہ دھرتی اپنے بچوں سے عارضی طور پر بطور امانت لی ہے۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالستار شاہ نے کہا کہ دھرتی ماں کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پائیدار ماحولیات کا آغاز ہمارے کلاس رومز، گھر اور برادری سے ہوتا ہے۔ رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو نے انسان و فطرت کے مابین قریبی تعلق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دھرتی ہماری سانس ہے، آؤ اس سے محبت کریں اور اس کا تحفظ کریں۔ شعبہ جغرافیہ کے چیئرمین ڈاکٹر سوجو مل میگھواڑ، ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ، ڈائریکٹر ڈاکٹر ایم اے قاضی انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری ڈاکٹر عرفانہ ملاح، چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز ڈاکٹر محمد قاسم نظامانی، پروفیسر ڈاکٹر شفیق احمد جونیجو، ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو، ڈاکٹر رابعہ اسماء میمن، ڈاکٹر امان اللہ مہر، ڈاکٹر محمد یونس لغاری ود یگر نے خطاب کرتے ہوئے قابل تجدید توانائی اختیار کرنے اور فوسل فیول حیاتیاتی ایندھن پر دارومدار کم کرنے پر زور دیا۔ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کے نمائندے عمران بھٹو نے جنگلات کے ماحولیاتی توازن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ریلی میں بڑے پیمانے پر طلباء، اساتذہ و ملازمین نے حصہ لیا۔ بعد ازاں ڈپارٹمنٹ آف جیوگرافی میں پودے بھی لگائے گئے۔