
جامعہ سندھ جامشورو میں ڈاکٹر این اے بلوچ چیئر کی جانب سے “مابعد جدید دور شاہ لطیف کی شاعری کی اہمیت” کے زیر عنوان لیکچر کا اہتمام، موجودہ جدید دور میں معاشرے کی اقدار، اصول، تہذیب و تمدن یہاں تک کہ معیار زندگی و انداز زندگی بھی بدل گیا ہے
جامعہ سندھ جامشورو میں شعبہ سندھی کے ڈاکٹر عبدالجبار جونیجو ہال میں “مابعد جدید دور شاہ لطیف کی شاعری کی اہمیت” کے زیر عنوان ڈاکٹر این اے بلوچ چیئر کی جانب سے لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں نامور مصنف جامی چانڈیو نے لیکچر دیا۔ تقریب کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھمباٹی نے کی۔ معروف دانشور جامی چانڈیو نے اپنے لیکچر میں کہا کہ موجودہ جدید دور میں معاشرے کی اقدار، اصول، تہذیب و تمدن یہاں تک کے معیار زندگی اور انداز زندگی ہی بدل گئے ہیں۔ جھوٹی خواہشات و امیدوں والا معاشرہ سرمایہ کاری و ٹیکنالوجی کا شکار ہو گیا ہے، لیکن شاہ لطیف کے زندگی و سماج، تہذیب و ثقافت کے حوالے سے اقدار و اصول آج بھی حوصلہ افزا و خوبصورت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ لطیف کا اظہار و خیالات روایتی و ظاہری نہیں بلکہ علامتی و احساساتی ہیں۔ جامی چانڈیو کا کہنا تھا کہ لطیف کی شاعری کے کردار حقیقی ہونے کے ساتھ ساتھ علامتی، احساساتی و تخیلاتی ہیں۔ انہوں نے ان کرداروں کو اپنی اور نئی تخلیقی پہچان عطا کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لطیف اپنی شاعری میں جو خیالات پیش کرتے ہیں، وہ پرانے ہونے کے باوجود نہ صرف دل کو چھونے والے ہیں بلکہ ان کی پیشکش کا انداز و اظہار اس قدر دل لبھانے والا ہے کہ قاری و سامع مطیع ہو جاتا ہے۔ لطیف کی شاعری کا پیغام آج بھی ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ تقریب کو شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھمباٹی نے کہا کہ اس قسم کی تقریبات نوجوانوں کی تربیت کیلئے انتہائی ضروری ہیں اور یہ مستقل بنیادوں پر ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ لطیف نہ صرف ہمارے رہبر و رہنما رہے ہیں بلکہ ان کا پیغام آج کے نوجوانوں کی بھی بہتر رہنمائی کر سکتا ہے۔ ڈائریکٹر ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ چیئر ڈاکٹر فیاض لطیف چانڈیو نے مہمانوں بالخصوص وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھمباٹی اور جامی چانڈیو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لطیف کی شاعری فن و فکر کا ایک سمندر ہے، جس میں سے آج ہم کچھ موتی ہی چن سکے ہیں۔ تقریب میں چیئرمین شعبہ سندھی ڈاکٹر نور محمد شاہ، ڈاکٹر ریحانہ ملاح، ڈاکٹر شازیہ پتافی، ڈاکٹر نویدہ کٹپر، ڈاکٹر غلام علی برڑو، ڈاکٹر ریاضت برڑو، غلام رسول چانڈیو، منیر چانڈیو، مرتضیٰ سیال، ڈاکٹر شاہمراد چانڈیو، ڈاکٹر نواب کاکا، ایچ ایم چانڈیو، نوشین اجن، حسن مجتبیٰ کے علاوہ جامعہ سندھ کے افسران، اساتذہ، ملازمین، طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔