شیخ الجامعہ سندھ کا ایم فل و پی ایچ ڈی اسکالرز پر مؤثر اور صنعتوں سے متعلق تحقیق کرنے پر زور، مادر علمی میں اسکالرز علم کے ذخائر میں معمولی حصہ تو ڈالتے ہیں لیکن حقیقی معنی میں مؤثر تحقیق کرنے کیلئے مزید محنت کی ضرورت ہے، حقیقی تحقیقی برتری تب ملے گی جب وہ معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگی، ڈاکٹر خلیل الرحمان کھمباٹی کا تقریب سے خطاب

 شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھمباٹی نے ایم فل و پی ایچ ڈی اسکالرز پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تحقیق کو جدت اور صنعت کے موافق بنائیں تاکہ کوئی فائدہ حاصل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مادر علمی کے اسکالرز علمی حوالے سے کچھ معمولی کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں، لیکن اصلی چیلنج یہ ہے کہ ایسی تحقیق کی جائے جو معیشت کو فائدہ دے، صنعتوں کو جدید بنائے اور لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسکالرشپ چیک تقسیم کرنے کی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب وائس چانسلر سیکریٹریٹ کے سینیٹ ہال میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر رجسٹرار جامعہ سندھ و ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس فنانشل ایڈ آفس پروفیسر ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو، ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ گریجویٹ اسٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر صائمہ قیوم میمن، قمر نانگراج اور رافع میمن بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر کھمباٹی نے سندھ ایچ ای سی انڈیجینس اسکالرشپس کی رقم 7.59 ملین روپے 33 طلباء میں تقسیم کی، جن میں 21 ایم فل اور 12 پی ایچ ڈی اسکالرز شامل تھے۔ اسکالرشپ حاصل کرنے والوں کا تعلق جامعہ سندھ کے مختلف تعلیمی شعبوں سے تھا۔ ہر اسکالر کو اپنی تحقیق اور تعلیمی کاوشوں کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار روپے کا چیک دیا گیا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وائس چانسلر نے زور دیا کہ پوسٹ گریجویٹ اسکالرز اپنی تحقیق کو صنعتوں کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کریں۔ حقیقی تحقیقی برتری اس وقت حاصل ہوگی، جب وہ معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ چونکہ جامعہ سندھ کے اسکالرز علم کے ذخیرے میں معمولی حصہ ضرور ڈال رہے ہیں، لیکن اصلی چیلنج کا سامنا کرنے سے ابھی کافی دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصلی چیلنج یہ ہے کہ ایسی نئی اور جدت سے بھرپور تحقیق کی جائے جو مقامی مسائل کو حل کرنے میں مدد فراہم کرے، صنعتوں کو مضبوط بنائے اور سماج کیلئے روزگار کے مزید اچھے مواقع پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کو علم کا ذخیرہ پیدا کرنے کا مرکز بننا ہوگا، جہاں تحقیق صرف کتابوں اور اسناد تک محدود نہ ہو بلکہ صنعتوں کی ترقی، مستحکم روزگار اور قومی خوشحالی کیلئے ایک اہم کردار ادا کرے۔ انہوں نے سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایسے اقدامات کو سرکاری جامعات میں تحقیق  و جدت کے کلچر کو فروغ دلانے کیلئے انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے  اسکالرشپ کے مستحق اسکالرز پر زور دیا کہ وہ ملی ہوئی رقم کو صحیح طریقے سے استعمال کریں تاکہ ان کی مطالعاتی کاوشیں معاشی ترقی اور لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا سکیں۔

Author: Mrs. Shumaila Solangi 09/05/2025
Announcements
1024 x 768
Sindh University marks Pakistan Defense Day with patriotic fervor
View Details → 09/05/2025
1024 x 768
سنڌ يونيورسٽي جي وائيس چانسلر پاران ايم فل ۽ پي اي...
View Details → 09/05/2025
1024 x 768
شیخ الجامعہ سندھ کا ایم فل و پی ایچ ڈی اسکالرز پر م...
View Details → 09/05/2025