جامعہ سندھ اور سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کے درمیان ایمرجنسی رسپانس اور تحقیق کو بہتر بنانے کے لیے تاریخی شراکت، مفاہمتی یادداشت پر دستخط؛ معاہدے کے تحت ریسکیو 1122 کی ایک گاڑی اور ایک ہیوی بائیک جامعہ سندھ میں موجود رہیں گے، وائس چانسلر اور سروس کے سی ای او نے معاہدے کو تاریخی قرار دے دیا
سندھ یونیورسٹی جامشورو اور سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کی جانب سے تعلیمی مہارت اور فرنٹ لائن ایمرجنسی رسپانس کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر گزشتہ روز ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری اور سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بریگیڈیئر (ر) طارق قادر لاکھیر نے مذکورہ معاہدے پر دستخط کیے، جو مختلف پہلوؤں پر مشتمل معاہدہ ہے۔ اس معاہدے کے تحت کیمپس میں 1122 ایمرجنسی ٹیک آف پوائنٹ قائم کیا جائے گا، طلبہ اور اساتذہ کو بنیادی زندگی بچانے کی تربیت فراہم کی جائے گی اور ایمرجنسی سروسز کے شعبے میں اینتھروپالوجی اور آرکیالوجی کے طلبہ کے لیے منظم انٹرن شپ پروگرام کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ دونوں اداروں کے سربراہان نے اس اقدام کو تبدیلی کا اہم ذریعہ اور تاریخی قرار دیتے ہوئے اس میں تحقیق و تربیت کے مواقع بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری نے کہا کہ یہ شراکت نظریے اور عمل کے درمیان ایک ضروری پل کا کام کرے گی اور طلبہ کو سماجی ضروریات سے متعلق غیر معمولی مواقع فراہم کرے گی۔ سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بریگیڈیئر (ر) طارق قادر لاکھیر نے زور دیا کہ موجودہ تعاون کے ذریعے کمیونٹی تک بہتر انداز میں پہنچنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جدید ریسکیو 1122 ایک انٹیگریٹڈ ایمرجنسی مینجمنٹ سسٹم میں ترقی کر رہا ہے جہاں ایسی تعلیمی شراکتیں انتہائی ضروری ہیں۔سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر آپریشن لطف منگریو نے کہا کہ یہ معاہدہ فیلڈ آپریشنز کے معیار اور کارکردگی کو بڑھائے گا۔ اینتھروپالوجی اور آرکیالوجی شعبے کے انچارج چیئرمین ڈاکٹر عبدالرزاق چنہ نے اپنے شعبے کے کردار کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ذہنی صحت کی بہتری کے لیے اینتھروپالوجی کا کردار نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اینتھروپالوجی ایسا علم ہے جس سے بحرانی صورت حال میں سماجی و ثقافتی عناصر کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، یہ علم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تحقیق خدمات کی فراہمی کو بہتر بناتی ہے۔ رجسٹرار جامعہ سندھ ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت یونیورسٹی کے سماجی خدمت اور روزگار کے لیے تیار گریجویٹس پیدا کرنے کے مشن کے مطابق ہے۔ ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر فرحت نورین میمن نے تقریب میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور واضح کیا کہ معاہدے کو محفوظ اور صحت مند مستقبل کے لیے ٹھوس نتائج میں تبدیل کرنے کے عہد کو یقینی بنایا گیا ہے۔