جامعہ سندھ میں خواتین کے عالمی دن پر واک کا اہتمام، وائس چانسلر کی شرکت، خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور، انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیز کی جانب سے طلباء و طالبات کی فوری امداد کیلئے موبائل ایپ تیار

شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا ہے کہ معاشرے میں خواتین کی بھرپور شرکت کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔ والدین اپنی بچیوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کیلئے کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزہ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیز کی جانب سے منعقد کی گئی واک میں شریک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ریلی فاطمہ جناح گرلز جمنازیم سے شروع ہوئی، جو کہ علامہ آئی آئی قاضی چوک پر پہنچ کر جلسے کی صورت اختیار کی گئی۔ واک کی قیادت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو اور ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیز ڈاکٹر مصباح بیبی نے کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ الجامعہ سندھ نے کہا کہ آج کا دن خواتین کو بااختیار بنانے کا پیغام دے رہا ہے۔ خواتین کی اہمیت اور معاشرے کی تشکیل میں ان کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہیں بہترین تعلیم فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنی بچیوں کو بااختیار بنانے کیلئے تعلیم دلائیں اور ان کی مناسب پرورش کریں تاکہ وہ معاشرے میں اپنا مضبوط مقام بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق نسواں کا معاشرے کے ہر فرد کو خیال رکھنا ہوگا اور یہ تب ہوگا جب ہمارے معاشرے میں عورت تعلیم یافتہ ہوگی۔ شیخ الجامعہ سندھ ڈاکٹر کلہوڑو نے مزید کہا کہ جامعہ سندھ میں جینڈر اسٹڈیز کا شعبہ موجود ہے۔ ہم نے جامعہ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شاندار ریلی نکال کر ثابت کیا ہے کہ پاکستان بالخصوص سندھ کی خواتین باشعور ہیں اور وہ ہر محاذ پر مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ چل کر ملکی ترقی و عوامی خوشحالی کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عورت کو بہترین مقام دلانے کیلئے اعلیٰ تعلیم دلانا ہوگی اور انہیں روزگار کے ذرائع فراہم کرنے ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ سندھ کے 30 ہزار طلباء کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ جامعہ کو مثالی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیز ڈاکٹر مصباح بیبی نے کہا کہ عورت کا معاشرے میں اہم کردار ہے۔ وہ عورت ہی ہے، جس کی وجہ سے آج ہم سب یہاں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حقوق نسواں کے حوالے سے قانون سازی تو موجود ہے، لیکن اس پر عمل کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں ریلی میں ڈاکٹر امام الدین کھوسو، ڈاکٹر محمد بخش بڑدی، ڈاکٹر امیر علی برڑو، محمد معشوق صدیقی، انجنیئر سجاد حسن شاہ، ڈاکٹر غزالہ پنہور، مس مختیار بھٹی و دیگر کئی اساتذہ، افسران و ملازمین نے شرکت کی۔ ریلی کے بعد انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیزمیں ایک تقریب منعقد ہوئی، جس میں وائس چانسلر ڈاکٹر کلہوڑو کو“سیفٹی فار آل”ایپ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس ایپ کے ذریعے ہراسمنٹ و دیگر معاملات کے بارے میں ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز کو فوری طور پر آگاہ کیا جا سکے گا، جو بروقت اقدامات لیکر معاملے کو حل کریں گے۔ اس ایپ میں فوری امداد کیلئے الارم بھی بجایا جا سکتا ہے، جس سے متاثرہ عورت یا مرد کو فوری طور پر امداد مل سکے گی۔ اس ایپ کو طلباء، ملازمین و اساتذہ اپنے موبائل پر ڈاؤن لوڈ کرکے کیمپس کے اراضی میں مکمل طور پر تحفظ حاصل کر سکتے ہیں۔