جامعہ سندھ اور اس کے تمام کیمپسز و ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول میں 77 واں جشن آزادی قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا، مادر علمی میں وائس چانسلر نے رجسٹرار، ڈینز، سنڈیکیٹ اراکین، تدریسی و انتظامی سربراہان، اساتذہ، ملازمین و طلباء کی موجودگی میں قومی پرچم لہرایا، ترانہ بھی بجایا گیا، پولیس اور جامعہ سندھ کے چاق و چوبند دستوں کی سبز ہلالی پرچم کو سلامی پی

جامعہ سندھ جامشورو میں  میں ملک کا 77 واں آزادی کا جشن قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ بیورو آف اسٹیگس کی جانب سے قومی پرچم لہرانے کی تقریب حیدر بخش جتوئی پویلین میں منعقد کی گئی، جہاں شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے صبح 9 بجے قومی پرچم لہرایا، جس کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔ اس موقع پر قومی ترانے کے احترام میں تقریب میں موجود تمام شرکاء اٹھ کر کھڑے ہوگئے۔ قومی ترانے کے بعد پولیس اور سندھ یونیورسٹی سیکورٹی کے جوانوں کی پریڈ بھی ہوئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کی سعادت انسٹیٹیوٹ آف لینگویج کے استاد نظر حسین چانڈیو نے حاصل کی،  جس کے بعد نعت پیش کی گئی۔ قومی پرچم لہرانے کی تقریب کے بعد ملک کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کرنے اور جدوجہد آزادی اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے بچوں نے تقاریر بھی کیں اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ تقریب میں مختلف فیکلٹیز کے ڈینز، سینڈیکیٹ اراکین، انسٹیٹیوٹس و سینٹرز کے ڈائریکٹرز، تدریسی و انتظامی شعبوں کے سربراہان، اساتذہ، افسران، ملازمین اور طلبہ و طالبات بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ آج اہم دن ہے اور آج کا دن عید کی خوشی سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی میں اداروں کا کردار کلیدی ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی خوشحالی کیلئے سیکورٹی فورسز سمیت ہر قومی ادارے کا اپنا اپنا کردار ہے، تاہم جامعہ سندھ بھی نوجوانوں کو معیاری اعلیٰ تعلیم مہیا کرکے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان معیاری تعلیم حاصل کریں گے تو معاشرے کے کارآمد شہری بنیں گے اور مختلف قومی اداروں میں ملازمت حاصل کرکے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی اور معاشرے کی تعمیر کیلئے کام کریں گے۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ پڑھے لکھے نوجوان ہی پاکستان کو ترقی کی راہ میں آگے لے جا سکتے ہیں اور نوجوان ہی ملک کا مستقبل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کو ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے ایمانداری کے ساتھ کوشاں رہنا چاہئے اور ہر حیثیت میں پاکستان کی خدمت بہترین انداز میں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں زیر تعلیم طلباء کی ذمہ داری وقت ضایع کیے بغیر تعلیم حاصل کرنا ہے، اس لیے انہیں مکمل یکسوئی کے ساتھ علم حاصل کرنا ہوگا۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ وقت قیمتی ہوتا ہے، اگر یہ ایک بار گزر کیا تو پھر واپس نہیں لوٹتا۔ ہم سب کو وقت کی قدر کرنی چاہئے اور اپنی ذمہ داریاں ایمانداری کے ساتھ ادا کرنا چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف تب ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو سکے گا، جب تمام شعبوں میں کام کرنے والے لوگ انفرادی طور پر اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان ملک سے بے پناہ محبت کے جذبے سے سرشار ہیں۔ ہم سب کو آزادی، بزرگوں اور سیکورٹی فورسز کی لازوال قربانیوں کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ وائس چانسلر نے تقریب میں موجود تمام لوگوں اور پولیس، رینجرز و دیگر سیکورٹی حکام کو ملک کے 77 ویں آزادی کے دن کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے اجتماعی دعا بھی مانگی گئی۔ بعد ازں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے اساتذہ، افسران و ملازمین کے ساتھ گرین یوتھ موومنٹ کلب کی شجرکاری کی تقریب میں بھی شرکت کی، جو کہ مادر علمی کے ڈپارٹمنٹ آف لا میں منعقد کی گئی۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو، ڈائریکٹر ڈاکٹر ایم اے قاضی انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری و رکن سینڈیکٹ پروفیسر ڈاکٹر عرفانہ بیگم ملاح، ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر آغا اسد نور، ناظم سالانہ امتحانات شاہد حسین لاڑک، ڈائریکٹر پاکستان اسٹڈی سینٹر ڈاکٹر شجاع احمد مہیسر، چیئرمین شعبہ پولییٹکل سائنس پروفیسر ڈاکٹر غلام اکبر مہیسر، پروفیسر سعید احمد منگی، ڈائریکٹر کیمپس سیکورٹی ڈاکٹر غلام ثاقب برڑو، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ گریجویٹ اسٹڈیز ڈاکٹر عاطف منگی، ایڈیشنل رجسٹرار عبدالمجید پنہور، انچارج چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف لا دانش منگی، پرووسٹ گرلز ہاسٹل ڈاکٹر ناہید آرائیں، انسپکٹر آف کالجز پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی زیدی، پراجیکٹ ڈائریکٹر انجنیئر غلام شبیر عباسی، محمد علی گھانگھرو، ذوالفقار علی رستمانی و دیگر کئی اساتذہ، افسران و ملازمین نے ڈپارٹمنٹ آف لا میں پودے لگائے۔ دوسری جانب جامعہ سندھ کے ایلسا قاضی کیمپس حیدرآباد میں بھی قومی پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت وائس چانسلر کے نامزد کردہ ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر عبدالستار عالمانی نے کی۔ اسکول کے پرنسپال احسان شاہ راشدی نے ان کے ہمراہ قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر اسکول کے بینڈ پر قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔ تقریب میں طلباء کی بڑی تعداد نے مکمل اسکاؤٹ یونیفارم میں شرکت کی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔ پرنسپال احسان شاہ راشدی نے اپنی تقریر میں کے جی سے انٹر میڈیٹ تک تعلیمی اصلاحات کیلئے وائس چانسلر کی مدد و تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عالمانی نے اسکول کے تعلیمی معیار  کو سراہا اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ بعد ازاں اسکولی طلباء، اساتذہ، اسٹاف، سیکورٹی گارڈز و شہریوں میں وائس چانسلر کی جانب سے بھیجی گئی مٹھائی تقسیم کی گئی۔ طلباء کی جانب سے جشن آزادی کی مناسبت سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا اختتام ملکی سلامتی کیلئے مانگی گئی خصوصی دعاؤں سے کیا گیا۔ لاڑ کیمپس بدین میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھومباٹی نے پاکستان کے قومی جھنڈے کی پرچم کشائی کی۔ بعد ازاں قومی ترانہ بجایا گیا، اس دوران سیکورٹی عملے نے سبز ہلالی پرچم کو سلامی پیش کی۔ آخر میں ملک کی سلامتی، خوشحالی، ترقی و کامیابی کیلئے دعا کی گئی۔ تقریب کے بعد شجرکاری مہم کا آغاز کیا گیا، جس میں پرو وائس چانسلر، مختلف شعبوں کے انچارجز و اساتذہ نے کیمپس کے احاطے میں پودے لگائے۔ انچارج بزنس ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر خلیل الرحمان بھٹی، انچارج شعبہ انگریزی ڈاکٹر محمد طفیل چانڈیو، انچارج شجرکاری و اسکالرشپ ڈاکٹر عظیم، محمد عرفان، حاجی احمد سولنگی اور اساتذہ و طلباء نے تقریب میں شرکت کی۔ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کیمپس دادو میں جشن آزادی کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، اس دوران فوکل پرسن پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ نے قومی پرچم لہرا کر تقریب کا آغاز کیا۔ اس موقع پر کیمپس کے تمام اساتذہ ڈاکٹر محمد آصف چنہ، ڈاکٹر سرفراز ملک، امجد لاشاری، محمد اشرف کلوئی، مہران نبی چانڈیو، عبداللطیف ببر و دیگر اسٹاف سمیت طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ تقریب میں ملک کے 77 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا، تاہم اقواہ فرینڈز کے تعاون سے شجرکاری بھی کی گئی۔ دوسری جانب ٹھٹھہ کیمپس اور سید  الہندو شاہ کیمپس نوشہروفیروز میں بھی جشن آزادی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور قومی پرچم لہرایا گیا۔