جامعہ سندھ اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے درمیان ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق: ماحولیاتی آلودگی کے خلاف کسی بھی مہم کا حصہ ہونے کیلئے تیار ہیں، جامعہ سندھ میں مزید شجرکاری کی جائیگی: شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو
امعہ سندھ جامشورو اور ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر پاکستان (ڈبلیو ڈبلیو ایف -پی) ماحولیاتی خطروں کو منہ دینے کیلئے مل کر کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس حوالے سے ڈبلیو ڈبلیو ایف -پی کے چیف ایگزیکیوٹو افسر ڈاکٹر طاہر رشید نے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو سے ان کی آفس میں ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے جامشورو و آس پاس کے ماحول و ماحولیاتی آلودگی سے بچنے کیلئے جامعہ سندھ میں زیادہ سے زیادہ پودے لگانے اور اس سلسلے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلرجامعہ سندھ ٹھٹھہ کیمپس ڈاکٹر رفیق احمد میمن، کنسلٹنٹ ڈبلیو ڈبلیو ایف- پی ناصر پنہور، ڈین فیکلٹی آف کامرس اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر جاوید چانڈیو، ناظم امتحانات محمد معشوق صدیق و دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہر رشید نے اپنی بریفنگ میں ایم او یو پر دستخط کے بعد جامعہ سندھ میں شجرکاری کے حوالے سے مکمل تعاون و فنڈنگ کرنے حوالے سے وائس چانسلر کو آگاہ کیا اور کہا کہ جامعہ سندھ سے مل کر کام کرنے کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پیش آنے والے نئے چیلنجز سے مقابلہ کرنا ہے، جامعہ سندھ بھی ایک اہم تعلیمی ادارہ ہے، جس کا اس حوالے سے کلیدی کردار ہوگا۔ اس موقع پر شیخ الجامعہ سندھ ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ سندھ یونیورسٹی ماحولیاتی آلودگی سے بچنے سے متعلق کام کرنے والے عالمی اداروں کی مہم میں ہمیشہ پیش پیش رہے گی، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان سے مل کر ماحولیاتی خطروں سے مقابلہ کرنے کیلئے ہرممکن تعاون کیا جائیگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان جلد مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) تیار کرکے جامعہ سندھ سے معاہدہ کرے تاکہ جامعہ سندھ میں مزید شرجکاری کرکے جامشورو و آس پاس کے ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔