جامعہ سندھ کی فنانس ونگ مینوئل سے آٹومیٹیڈ نظام میں تبدیل، پیپر ورک ختم، پے رول، بجٹ سمیت تمام سیکشنز آپس میں منسلک ہوگئے، فنانس ونگ کے ایس او پیز بھی تیار،
جامعہ سندھ جامشورو کی فنانس ونگ کو مکمل طور پر آٹومیٹک نظام میں تبدیل کیا گیا ہے، جس کے بعد مالی امور مزید شفاف ہوگئے ہیں اور تمام کام کاغذ کے بغیر سرانجام دینا ممکن ہوگیا ہے۔ شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کے ویژن کے تحت ڈائریکٹر فنانس سید زین العابدین شاہ ایک سال تک دن رات محنت کے بعد پوری فنانس ونگ کو آٹومیٹیڈ سسٹم پر لانے میں کامیاب ہوگئے۔ جامعہ سندھ کے سینیٹ ہال میں اس حوالے سے ایک تقریب منعقد ہوئی، جس کی صدارت شیخ الجامعہ نے کی۔ تقریب میں مختلف فیکلٹیز کے ڈینز، شعبوں کے سربراہان، سینڈیکیٹ اراکین، انتظامی حکام، فنانس ونگ کا پورا عملہ اور آر اے چارٹرڈ اینڈ اکاﺅنٹ کے عہدیدارن بھی موجود تھے۔ تقریب میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر فنانس جامعہ سندھ سید زین العابدین شاہ نے کہا کہ دسمبر 2019ءکو جامعہ سندھ جوائن کرتے وقت انہوں نے دیکھا کہ فنانس ونگ میں بالکل پرانے اور روایتی مینوئل سسٹم کے تحت کام ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے جوائننگ کے صرف تین روز بعد انہوں نے سابق وائس چانسلر کو مراسلہ بھیج کر بتایا کہ پوری ونگ کو آٹومیشن کے ذریعے بہتر کرنے کی ضرورت ہے، لیکن انہیں کہا گیا کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے خرچہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جب موجودہ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کے سامنے یہ تجویز رکھی تو انہوں نے فوری طور پر قبول کیا اور فنانس ونگ کو مینوئل سسٹم سے آٹومیٹیڈ سسٹم کی طرف لے جانے کا ٹاسک دیا۔ انہوں نے کہا کہ آٹومیٹیڈ سسٹم کیلئے آر اے چارٹرڈ اینڈ اکاﺅنٹس کمپنی کی خدمات لی گئیں، جس کے بعد ایک سال کے اندر وائس چانسلر کی جانب سے دیا جانے والا ٹاسک مکمل کیا گیا اور متعلقہ ملازمین و افسران کو 2-2بار تربیت بھی دلائی گئی ہے تاکہ وہ آٹومیشن نظام کو پیشہ ورانہ انداز سے چلا سکیں۔ ڈائریکٹر فنانس نے کہا کہ پہلے فنانس ونگ میں کوئی بھی ایس او پیز نہیں تھے، جو کہ اب تیار کیے گئے ہیں اور وہ سینڈیکیٹ سے منظوری لینے کے بعد نافذ العمل کیے جائیں گے۔دوسری جانب آٹومیٹیڈ نظام کے بعد جامعہ سندھ کی فنانس ونگ کے مختلف سیکشنز پے رول، فنانس، ڈبل انٹری بک کیپنگ سسٹم اینڈ ڈبل انٹری بک کیپنگ مینوئل، بینک اسٹیٹمنٹ اینڈ بیک ری کنسیلی ایشن، بجٹ و اینٹیگریشن آف ایڈمیشن اینڈ فی ماڈیول کو بھی آپس میں منسلک کیا گیا ہے، جس کے بعد جامعہ کے بجٹ، اخراجات کی تفصیلات، آمدنی و اثاثے آن لائن ہو گئے ہیں۔ اس نظام کے ذریعے شفافیت برقرار رہے گی اور آڈٹ کے دوران بھی ہر چیز باآسانی دستیاب ہوگی۔ نیا نظام نافذ ہونے کے بعد ملازمین کو ان کی پے سلپیں ای میل کی جائیں گی۔ مذکورہ آٹومیٹیڈ نظام کے بعد جامعہ سندھ پاکستان کی پہلی جامعہ بن گئی ہے، جس نے فنانس ونگ میں شفاف مالی نظام متعارف کرایا ہے۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ پہلے مرحلے میں فنانس ونگ کی آٹومیشن کی گئی ہے، تاہم دوسرے مرحلے میں پرچیز اسٹور آفیس، ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز، اسٹوڈنٹس فنانشل ایڈ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز سینٹر و دیگر آفیسز کو بھی اس سسٹم کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام سے وصولی کا نظام بھی بہتر ہوگا، پیپر ورک بھی کم ہوگا اور بچت بھی اچھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے میٹرز کی جانب بھی جا رہے ہیں اور جامعہ کے ڈپارٹمنٹس کو سولرسسٹم پر لانے کا بھی پلان ہے۔ اس سے ادارے کو مالی بحران سے نکالا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیچرز کے ریمیونریشن بلز بھی اب آٹومیٹک جنریٹ ہونگے، جس کے بعد ادائیگی کیلئے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ فنانس ونگ کی آٹومیشن کے بعد جامعہ سندھ کے گریجویٹس کو انٹرنشپ دی جائے گی تاکہ وہ مطلوبہ مہارتیں حاصل کرکے ملازمتیں حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ کے تمام سیکشنز سے مالی لیکیجز ختم کیے گئے ہیں۔ آئندہ سال سے تعلیمی بہتری پر زور دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کی ساکھ متاثر کرنے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جائے گی، تاہم ٹیچنگ پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کلاسز لینے میں کوئی بھی غفلت برداشت نہیں کی جائے۔ تقریب میں ڈائریکٹر فنانس سید زین العابدین شاہ نے شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کو اجرک کا تحفہ پیش کیا، جبکہ شیخ الجامعہ نے ڈی ایف اور آر اے چارٹرڈ اینڈ اکاﺅنٹس کمپنی کے محمد معیز، محسن میر، فرخ علی و دیگر کو اجرک پہنائی۔ قبل ازیں فنانس ونگ کے علی گوہر نوحانی، فوزیہ شیخ و دیگر نے آٹومیشن سسٹم کی سہولت سے متعلق اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ تقریب کے آخر میں شیخ الجامعہ نے ڈی ایف کو فنانس ونگ کو آٹومیشن سسٹم میں تبدیل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے تعریفی سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا۔ اس موقع پر فنانس ونگ کے دیگر افسران و ملازمین کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں تعریفی اسناد دی گئیں۔