جامعہ سندھ میں 76واں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا، وائس چانسلر نے قومی پرچم لہرایا، قومی ترانہ بھی پیش، پولیس و جامعہ سندھ کی سیکیورٹی نے سلامی پیش کی، پاکستان کی آزادی کا کیک بھی کاٹا گیا، مٹھائیاں تقسیم

جامعہ سندھ جامشورو میں پاکستان کا 76 واں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے قومی پرچم لہرایا۔ تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، اس دوران تقریب میں موجود لوگوں کے چہروں پر اتحاد و آزادی کا جذبہ نمایاں طور پر نظر آرہا تھا۔ تقریب میں رجسٹرار ڈاکٹر غلام محمد بھٹو کے علاوہ اراکین سینڈیکٹ، ڈینز، مختلف شعبوں کے سربراہان، فیکلٹی ممبرز، افسران و ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ 14 اگست کو صبح سویرے ہی ملک کی تاریخ کے اہم ترین دن کا جشن منانے کیلئے جامعہ سندھ کے اساتذہ، افسران و ملازمین جیسے ہی یکجا ہوئے تو ایک خوشی کا سماں بندھ گیا اور ہر طرف سبز پرچم لہراتے رہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر کی جانب سے اتحاد و خوشی کی علامت کے طور پر ملک کی 76 ویں آزادی کا کیک کاٹا گیا، جس کے بعد مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور پولیس کے جوانوں و جامعہ سندھ کے سکیورٹی گارڈز پر مشتمل چاق و چوبند دستے نے حب الوطنی کے جذبے کو بڑھاتے ہوئے پریڈ کی۔ اس موقع پر اسکولی طلباءنے اپنی میٹھی آوازوں میں ملی نغمے گا کر وطن سے محبت کا جذبہ پیدا کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والی آزادی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے، جس کی قدر کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی اپنی حیثیت میں ملک کی خدمت اور اس سے پیار کرنا چاہئے، کیونکہ ہمارے وطن کیلئے ہماری عقیدت خدمت کا سب سے حقیقی روپ ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر و فلسطین میں جاری جدوجہد آزادی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کیلئے برسرپیکار کشمیریوں و فلسطینیوں کی قربانیوں سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے اور اپنے خود ختیار ملک و آزادی کا احترام کرنا چاہئے۔ تقریب میں ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے نذر حسین چانڈیو نے اجتماعی دعا کرائی۔ بعد ازاں جامعہ سندھ کے باب الاسلام انٹری پوائنٹ پر نصب کیے گئے نئے گیٹ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، جہاں وائس چانسلر ڈاکٹر کلہوڑو نے ربن کاٹ کر جامعہ سندھ کے لوگو سے مزّین گیٹ کا افتتاح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ باب الاسلام گیٹ کے روڈ پر ماروی گرلز ہاسٹل، ورکنگ وومن ہاسٹل، ٹیچرز ہاسٹل و دیگر اہم دفاتر ہیں، اس لیے یہاں محفوظ ماحول پیدا کرنے کیلئے گیٹ لگوائے گئے ہیں، تاکہ رات کو یہاں سے کوئی بلاوجہ داخل نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ باب الاسلام گیٹ رات آٹھ بجے بند کیا جائے گا اور اس دوران کوئی بھی کالونی کارہائشی باہر جانا یا باہر سے اندر آنا چاہے تو سندھیالوجی و کالونی کے گیٹ استعمال کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی انٹری پوائنٹس، مرکزی سڑکوں، ماروی ہاسٹل، بوائز ہاسٹل و کیمپس کی مختلف جگہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں، جلد انہیں سیکورٹی سسٹم کے ساتھ سینٹرلائزڈ کیا جائے گا تاکہ کیمپس پر ہونے والی نقل و حرکت کو بہتر انداز میں مانیٹر کیا جا سکے۔ تقریب کا اختتام ایک نئے اتحاد، مقصد و پاکستان کی آزادی کی جدوجہد کو برقرار رکھنے کے عزم سے کیا گیا۔ تقریب کے بعد افسران، استاذہ و ملازمین نے نئے گیٹ پر تصاویر بھی لیں اور خوشی کا اظہار کیا۔