جامعہ سندھ کے 325 طلبہ، طالبات و اسکالرز میں زکوات و عشر کمیٹی کی جانب سے فراہم کردہ ایک کروڑ 12 لاکھ روپے کی اسکالرشپ کے چیک تقسیم
شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے 325 مستحق طلبہ و طالبات کو نیڈ کم میرٹ کے اسکالرشپ چیک دیئے، تاہم فیکلٹی آف ایجوکیشن میں ایم فل اسکالر مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے 2 اسکالرز کو وفاقی حکومت کی جانب سے بھیجے گئے 3-3 لاکھ روپے کے چیک بھی دیئے گئے۔ چیک تقسیم کرنے کی تقریب جامعہ سندھ کے محترمہ بینظیر بھٹو کنوینشن سینٹر میں منعقد ہوئی، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس فنانشل ایڈ آفس پروفیسر ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو کی جانب سے منعقدہ تقریب کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر کلہوڑو نے کی، جس میں ضلع جامشورو کے چیئرمین عشر و زکوات کمیٹی محمد صالح راہپوٹو، ڈاکٹر نجمہ ناز چنہ، ڈاکٹر تانیہ مشتاق، پروفیسر برکت علی بگھیو، سکیورٹی آفیسر غلام رسول چانڈیو، ایڈمنسٹریٹر محترمہ بینظیر بھٹو کنوینشن سینٹر ممتاز پنہور و دیگر نے شرکت کی۔ تقریب میں وائس چانسلر نے سب سے پہلے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایجوکیشن میں ایم فل کرنے والے اسکالر نزہت سلیم اور اسد احمد کو وفاقی حکومت کی جانب سے بھیجے گئے 3-3 لاکھ روپے کے اسکالرشپ چیک دیئے، بعد ازاں 325 بیچلر و ایم فل اسکالرز میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 12 لاکھ روپے کے اسکالرشپ کے چیک تقسیم کیے گئے۔ مذکورہ رقم صوبائی وزارت برائے عشر و زکوات کی جانب سے فراہم کی گئی۔ تقریب کو خطاب کرتے ہوئے واائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ صوبائی وزارت برائے عشر و زکوات کی جانب سے جیسے ہی ایک کروڑ 12 لاکھ روپے اسکالرشپ کی مد میں موصول ہوئے تو درخواستیں طلب کی گئی، 2612 بیچلر طلباء و 35 ایم فل اسکالرز سمیت مجموعی طور پر 2649 امیدواروں نے درخواستیں دیں۔ انٹرویوز میں مجموعی طور پر 1847 امیدواروں نے حصہ لیا، جن کے انٹرویوز مکمل کرنے کے بعد پروفیسرز پر مشتمل کمیٹی نے 325 امیدواروں کو مستحق قرار دیتے ہوئے انہیں اسکالرشپ کی رقم دینے کی سفارش کی، جس پر انہیں وائس چانسلر نے تقریب میں چیک دیئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ضلع عشر و زکوات کمیٹی جامشورو محمد صالح راہپوٹو نے کہا کہ بحیثیت چیئرمین آج ان کا آخری دن ہے اور وہ آج کی تقریب میں شرکت کرنا نہیں چاہ رہے تھے، لیکن وائس چانسلر کی دعوت پر انہوں نے انکار نہیں کیا اور تقریب میں شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جامشورو کی ضلع کونسل کا رکن منتخب ہونے کے بعد عشر و زکوات کمیٹی کی چیئرمین شپ کی انہوں نے دوسری مدت نہیں لی، ورنہ غریب عوام کی اصل خدمت اس منصب پر رہتے ہوئے وہ بہتر انداز میں کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو ملنے والی رقم کیلئے بایو میٹر کو لازمی قرار دیا گیا، تاکہ کوئی ان کے پیسے ہڑپ نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بخوشی چیئرمین شپ کا عہدہ چھوڑ کر جا رہے ہیں، کیونکہ ان کا ضمیر مطمئن ہے کہ انہوں نے کینسر اسپتال نمرا اور جامع سندھ کے مستحق طلبہ و طالبات تک درست، شفاف و میرٹ پر اسکالرشپ کی رقوم پہنچائیں اور انہوں نے عشر زکوات کا ایک روپیہ بھی اِدھر اُدھر نہیں کیا۔ قبل ازیں ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس فنانشل ایڈ آفس پروفیسر ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو نے خطاب کرتے ہوئے اسکالرشپ کی تقسیم و انتخابی مرحلے سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔