جامعہ سندھ جامشورو میں ڈپارٹمنٹ آف فشریز اینڈ ایکویٹک سائنسز کی جانب سے خوراک کا عالمی دن منایا گیا،چھوٹی مچھلیوں کا بطور خوراک استعمال کرنے سے غذائی قلت کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے، دنیا بھر میں 70 فیصد پانی موجود ہے، یہ آبی وسائل ہماری خوراک کے بڑے ذرائع ہی
ڈپارٹمنٹ آف فشریز اینڈ ایکویٹک سائنسز جامعہ سندھ جامشورو کی جانب سے خوراک کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت شعبے کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر خالد حسین لاشاری نے کی۔ اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر خالد حسین لاشاری نے کہا کہ پانی زندگی ہے، پانی میں موجود انسانی خوراک سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءشعبے کے سفیر ہیں، عوام کو پانی کی اہمیت اور اس میں موجود خوراک کے ذخائر سے متعلق آگاہ کرنا ان کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی میں مچھلی کی مختلف اقسام موجود ہیں، جو انسان کی غذائی ضروریات کو پورا کرسکتی ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر انیلہ نازسومرو نے سندھ میں غذائی قلت کے بڑھتے ہوئے مسائل کو ختم کرنے کیلئے چھوٹی مچھلیوں کو بطور خوراک استعمال کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے طلباءکو فشریز ٹیکنالوجی کے جدید آئیڈیاز کو اپنانے کی ترغیب دی، تاکہ پروڈکٹس کے ذریعے مچھلی کی مزید اقسام پیدا کی جا سکیں۔ ڈاکٹر پنہل خان لاشاری نے کہا کہ پوری دنیا میں 70 فیصد پانی موجود ہے، جبکہ یہ آبی وسائل ہماری خوراک کے بڑے ذرائع ہیں۔ آبی وسائل کی حفاظت کرنا ہم سب کا اولین فرض ہے۔ ڈاکٹر برادی واریانی نے کہا کہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم پانی کو آلودگی سے پاک رکھیں اور اس کو آلودہ ہونے سے بچائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد یونس لغاری نے عالمی غذاتی تحفظ سے نمٹنے میں آبی وسائل کی اہمیت کو اجاگر کیا اور مختلف بیداری و امدادی سرگرمیوں کے ذریعے بھوک کے خلاف مہم چلانے پر زور دیا۔ انہوں نے دریائے سندھ پر توجہ دینے اور اسے آلودگی سے بچانے پر بھی زور دیا۔ تقریب میں اساتذہ، ریسرچ اسکالرز، پانی کے ماہرین اور طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔