جامعہ سندھ میں شعبہ فشریز کی جانب سے ماہی گیری کے عالمی دن پر سیمینار، طلبہ و طالبات نے مختلف اسٹالز لگائے، ملک میں خوراک کی ضروریات پوری کرنے کیلئے مچھلی کی افزائش کا کلچر اپنانے پر زور

 ڈپارٹمنٹ آف فشریز اینڈ ایکویٹک سائنسز جامعہ سندھ جامشورو کی جانب سے ڈپارٹمنٹ آف فشریز (ان لینڈ) اور ایس آئی- یوکے پاکستان کے تعاون سے ماہی گیری کا عالمی دن منایا گیا۔ اس موقع پر مچھلی کی افزائش، فیڈ اور اس کی انسانی خوراک میں اہمیت اور بیروزگاری کے خاتمے کے حوالے سے مختلف اسٹالز لگا کر طلبہ، طالبات و دیگر لوگوں کو آگاہی فراہم کی گئی۔ اس حوالے سے منعقدہ سیمینار کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کی، تاہم چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف فشریز اینڈ ایکویٹک سائنسز پروفیسر ڈاکٹر خالد حسین لاشاری، پرو وائس چانسلر لاڑ کیمپس بدین پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھومباٹی، ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر آغا اسد نور و دیگر نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ جامعہ سندھ کے شعبہ فشریز نے گلگت بلتستان سمیت ملک میں مختلف اداروں کے ساتھ مفاہمت کے یادداشت پر دستخط کیے ہیں تاکہ ملک بھر میں مچھلی کی پیداوار کو بڑھایا جا سکے، جس سے بیروزگاری، غربت و بدامنی کا خاتمہ لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری بہت بڑا شعبہ ہے، جس پر ملکی سطح پر توجہ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف فشریز اینڈ ایکویٹک سائنسز پروفیسر اکٹر خالد حسین لاشاری نے کہا کہ مچھلی کی افزائش کیلئے ضروری نہیں کہ بڑے بڑے تالاب ہوں، چھوٹے تالابوں کے ذریعے بھی مچھلی پالی جا سکتی ہے۔ چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف فزیالوجی، میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی و پبلک ہیلتھ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی لغاری نے کہا کہ مچھلی کا استعمال انسانی صحت کیلئے انتہائی فائدہ مند ہے، اس سے کینسر سمیت مختلف امراض سے بچا جا سکتا ہے۔ سیمینار سے اکرام حسین، غلام عباس، ڈاکٹر محمد یونس لغاری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ماہی گیری کے عالمی دن کے مناسبت سے طلبہ و طالبات نے مختلف اسٹالز بھی لگائے، جن کا وائس چانسلر نے معائنہ کیا اور دلچسپی کے ساتھ طلبہ و طالبات سے بریفنگ لی۔ سمینیار میں وائس چانسلر و ڈینز سمیت مہمانوں کو یادگار شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔سیمینار میں ماہرین نے 4 سفارشات بھی پیش کیں، جن میں جامعہ سندھ کے شعبہ فشریز میں نوجوانوں کو ملازمت کے حصول کیلئے 4 سالہ ڈگری کے بعد شارٹ کورسز کرانے، سندھ و وفاقی حکومتوں کے انسپکٹر واٹر کی اسامی کیلئے نوجوانوں کو شش ماہی ڈپلومہ کرانے اور ایک سیمینار ایڈوانس کورس چلانا شامل ہیں۔ مذکورہ چاروں سفارشات جلد وائس چانسلر کو منظوری کیلئے بھیجی جائیں گیں۔