جامعہ سندھ جامشورو میں انسٹیٹیوٹ آف لینگویجز کی جانب سے بیورو آف اسٹیگس کے تعاون سے بین الاقوامی عید میلادالنی کانفرنس کا اہتمام، مقررین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت اور قرآن و سنت کی تعلیمات پرتفصیلی روشنی ڈالی، اساتذہ و طلباء نے نعتیں پڑھ کر کانفرنس کو چار چاند لگا دیئے
جامعہ سندھ جامشورو کے انسٹیٹیوٹ آف لینگویجز (عربی و فارسی) کی جانب سے بیورو آف اسٹیگس کے تعاون سے ایک روزہ بین الاقوامی عید میلاد النبی کانفرنس انسٹیٹیوٹ آف کامرس اینڈ مینجمنٹ کے آڈیٹوریم میں منعقد کی گئی، جس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت اور قرآن و سنت کی تعلیمات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اساتذہ و طلباء نے نعتیں پڑھ کر کانفرنس کو چار چاند لگا دیئے۔ اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے مادر علمی کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کو حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کی زندگی تمام انسانوں کے لیے کامیاب زندگی گزارنے کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے قرآن و سنت کی عملی پیروی کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنی چاہئے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ نے برداشت، امن، حیا، ایمانداری و انصاف سکھایا۔ انہوں نے حضرت محمد ﷺ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور اسلامی اصولوں کی پیروی کرنے پر زور دیا تاکہ دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی حاصل کی جا سکے۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ مومنین کیلئے عید میلادالنبی ﷺ ایک انتہائی اہم مذہبی اجتماع ہے، جہاں وہ اللہ تعالیٰ کا شکر و احسان مانتے ہیں، جنہوں نے کائنات کو حضرت محمد ﷺ کی آمد سے نوازا۔ ڈین فیکلٹی آف آرٹس پروفیسر ڈاکٹر محمد خان سانگی نے طلباء و اساتذہ کو حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تلقین کی اور ان کی تعلیمات کو موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے “روشن ہدایت” قرار دیا۔ ڈاکٹر سانگی نے حضرت محمد ﷺ کے انسانیت کیلئے محبت و ہمدردی کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حضرت محمد ﷺ نے ایک ایسا منصفانہ معاشرہ تشکیل دیا جہاں ہر شخص بغیر کسی دولت یا سماجی حیثیت کے باوقار زندگی گزار رہا تھا۔ چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس پروفیسر ڈاکٹر غلام اکبر مہیسر نے زور دیا کہ حضرت محمد ﷺ کی تعیلمات ان کے پیروکاروں کو ظلم کے خلاف آواز اٹھانے اور محروم طبقوں کی مدد کرنا سکھاتی ہیں، جو ان کے ایمان کا لازم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب دنیا میں تقسیم و ظلم بڑھ رہا ہے، حضرت محمد ﷺ کے محبت، برداشت اور انسانی حقوق کے پیغام کو عام کرنا لازم ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبی کریم ﷺ ہر ایک سے احترام و وقار سے پیش آتے تھے۔ ہمیں ان کی راہ پر ضرور چلنا چاہئے۔ چیئرمین شعبہ سندھی پروفیسر ڈاکٹر نور محمد شاہ نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کی حیات مبارکہ، پاکیزہ کردار اور شاندار رویہ تمام انسانیت کے لیے روشنی کے منار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کا ہر لفظ اور عمل اس بات کا سبق دیتا ہے کہ کس طرح انسان محبت، برداشت و انصاف کے آفاقی اصولوں کو اپنا کر خوشحالی حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت محمد ﷺ نے اپنے پیروکاروں میں اتحاد، محبت و بھائی چارے کی اقدار پیدا کیں، جو کہ ہمارے معاشرے اور معاشی چیلنجز کو حل کرنے کے اصول ہیں۔ منہاج یونیورسٹی لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر مظہر محمود علوی نے غریبوں کی مدد کرنے، بھوک و افلاس میں مبتلا لوگوں کو ترجیح دینے اور ہر کسی کی مدد کرنے کی عادت اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آؤ اس موقع پر عزم کریں کہ ہم اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملکر اپنے وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کریں گے۔ برطانیہ سے ڈاکٹر منیر احمد الازہری نے کانفرنس کو اپنے ورچوئل خطاب کے دوران ایک مربوط تعلیمی نظام کی ضرورت پر روشنی ڈالی، جو دینی و دنیوی دونوں علم فراہم کرے۔ انہوں نے کہا حضرت محمد ﷺ اعلیٰ خوبیوں و اقدار کے مکمل پیکر اور عالم انسانیت کیلئے کامل رہنما ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام مسلمانوں کی کامیابی کا راز نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں پنہاں ہے۔ مصر کی الازہر یونیورسٹی کے ڈاکٹر اسد علی الازہری نے 12 ربیع الاول کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے لوگوں کو حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔ اس موقع پر اساتذہ غلام ثاقب برڑو، ڈاکٹر جبیں بھٹو، ڈاکٹر بشریٰ میمن و کئی طلباء نے نعتیں پیش کیں۔ کانفرنس میں ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف لینگویجز (عربی و فارسی) ڈاکٹر صاحبداد سکندری، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف جینڈر اسٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر مصباح بی بی قریشی، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف کامرس اینڈ مینجمنٹ پروفیسر ڈاکٹر حاکم علی مہیسر، ڈائریکٹر بیورو آف اسٹیگس صنوبر رحمان شیخ، نظر حسین چانڈیو، شاہد حسین لاڑک، ڈاکٹر محمد علی لغاری، ڈاکٹر پسند علی کھوسو، ڈاکٹر نذیر حسین بروہی، ملٹری اسسٹنٹ آفیسر حیدرآباد کرنل بابر علی چوہدری، غلام مرتضیٰ سومرو، محمد رضا چانڈیو، ڈاکٹر ناہید آرائیں، جمشید علی جنجھی و دیگر نے شرکت کی۔