مشیر برائے وزیراعلیٰ سندھ تنزیلہ امہ حبیبہ کی جامعہ سندھ کے حکام سے ملاقات، مادر علمی میں انفارمیشن سائنس وزارت کے زیر اہتمام 16 روزہ انڈسٹری اکیڈمیہ برج پروگرام کی پہلی بیچ کے تربیتی کورس کی تکمیل سے متعلق انہیں بریفنگ دی گئی،
وزیراعلیٰ سندھ کی مشیر برائے انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالاجی تنزیلہ امہ حبیب نے اپنے 6 رکنی وفد سمیت جامعہ سندھ پہنچ کر رجسٹرار آفس میں پرو وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی لاڑ کیمپس بدین پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمان کھومباٹی، رجسٹرار ڈاکٹر غلام محمد بھٹو، ڈائریکٹر ایم ایچ ایس بخاری پوسٹ گریجویٹ سینٹر آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر لچھمن داس دھومیجا و دیگر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبائی حکومت کی انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے تعاون سے جامعہ سندھ میں پایہ تکمیل پہنچنے والے 16 روز پر مشتمل آئی ٹی انڈسٹری اکیڈمیہ برج پروگرام کا جائزہ لیا گیا۔ جامعہ سندھ کے ڈاکٹر ذیشان بھٹی نے انڈسٹری اکیڈمیہ برج پروگرام کے 16 روزہ پہلی بیچ کے طلباءکی تربیت کی تکمیل کے حوالے سے صوبائی مشیر اور ان کی ٹیم کو بریفنگ دی اور مستقبل میں پروگرام کی کامیابی سے تعلق کچھ اہم تجاویز بھی پیش کیں۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے صوبائی مشیر تنزیلہ امہ حبیبہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایک روز پہلے انہیں خوشخبری دی کہ ماتلی میں جامعہ سندھ کا کیمپس کھولنے کی منظوری دی گئی ہے، جس میں ابتدائی طور پر انگریزی، آئی ٹی و ایل ایل بی جیسے اہم پروگرام کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت دینے کیلئے ابتدائی طور پر پائلٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا تاکہ اس سے مزید سبق حاصل کیا جا سکے اور اس کے مطابق تربیتی کورس کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری اکیڈمیہ برج پروگرام کا مقصد جامعات و صنعتی اداروں کے مابین فاصلے کو ختم کرنا اور انڈسٹریز کو تربیت یافتہ نوجوان فراہم کرنا ہے، جس سے ایک تو صنعتی اداروں کا فائدہ ہوگا اور دوسری جانب سندھ کے نوجوانوں کو ملازمتیں دلا کر صوبے سے غربت میں کمی لانے میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس اتنی ملازمتیں نہیں ہے کہ ہر نوجوان کو روزگار دیا جا سکے، اس لیے آئی ٹی اکیڈمیہ ِبرج پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، جس سے مستقبل میں بڑا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان آئی ٹی فیلڈ میں متعلقہ تربیت حاصل کرکے صنعتی اداروں میں بہترین ملازمتیں حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور تکنیکی مہارتیں حاصل کرنے کا دور ہے اور مہارتیں وہی نوجوان حاصل کر سکتے ہیں، جنہیں کچھ سیکھنے اور مستقبل میں نجی شعبے میں بہترین روزگار حاصل کرنے کی جستجو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں سندھ کی ان جامعات کو آئی ٹی انڈسٹری اکیڈمیہ گیپ پروگرام میں شامل کیا جائے گا، جو خود اپنے طلباءکے اسکل ڈیولپمنٹ کے لیے تیار ہوں۔ ہم زبردستی کسی بھی جامعہ میں ایسے فنی تربیت کے پروگرامز نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ سمیت کچھ اداروں میں پائلٹ پروگرام کے تحت شروع کرائے گئے کورسز میں طلباءکی تکالیف سمجھنے میں مدد ملی اور مستقبل میں اس پروگرام کو مزید بہتر اور مؤثر بنایا جائے گا، نیز دور دراز علاقوں سے تربیتی کورس کیلئے آنے والے نوجوانوں کیلئے کچھ مالی معاونت کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ صوبائی مشیر نے کہا کہ حکومت سندھ نہیں چاہتی کہ نوجوانوں کو صرف تربیت فراہم کی جائے لیکن انہیں روزگار نہ ملے، اسی لیے آئی ٹی انڈسٹری اکیڈمیہ گیپ پروگرام مرتب کیا گیا۔ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تربیت کورسز مکمل کرنے والے تمام نوجوانوں کو نجی اداروں میں ملازمتیں ملیں اور یہ ہم کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا اس بڑی مہنگائی کا حل آئی ٹی شعبے کی طرف زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو لانے اور میٹرک و انٹر پاس نوجوانوں کو بھی انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں لا کر تربیتی کورسز کرانے میں ہے۔ انڈسٹریز میں تربیت یافتہ افراد کی ضرورت ہے، جس سے فائدہ لینے کیلئی فنی طور پر مضبوط ہونا ہوگا۔ تقریب میں انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ڈاکٹر شاہزیب علی ملک، جنید راجپوت، رانا شہزاد قیصر، سیف الملوک، اطہر حسین بلوچ اور عدنان نے شرکت کی، تاہم جامعہ سندھ کی جانب سے ڈاکٹر کامران تاج پٹھان، ڈاکٹر عبدالوحید مہیسر، ڈاکٹر محمد عقیل بھٹو، ڈاکٹر الطاف نظامانی و دیگر بھی موجود تھے۔