جامعہ سندھ کے اکیڈمک کونسل کا خصوصی اجلاس، انڈر گریجویٹ و گریجویٹ پالیسیز 2023ءاور لاڑ کیمپس بدین و نوشہروفیروز کمیپس میں بی ایڈ ہفتہ وار پروگرام شروع کرانے کی منظوری، 3 سالہ ایل ایل بی پروگرام کی ڈگری مکمل نہ کرپانے والے 100 امیدواروں کو ایک مزید موقع دینے کا بھی فیصلہ،
جامعہ سندھ جامشورو کے اکیڈمک کونسل کا خصوصی اجلاس شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کی زیر صدارت وائس چانسلر سیکریٹریٹ کے سینیٹ ہال میں منعقد ہوا، جس میں انڈگریجویٹ و گریجویٹ پالیسیز 2023ءسمیت مختلف تعلیمی امور کی منظوری دی گئی، تاہم تعلیمی سال 2024ءسے ایلسا قاضی کیمپس حیدرآباد کے علاوہ لاڑ کیمپس بدین و نوشہروفیروز کیمپس میں بھی ہفتہ وار بی ایڈ پروگرام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں کالجز میں ہونے والے ایم اے (ایکسٹرنل) پروگرام میں داخلوں کیلئے مزید ایک سال کی توسیع کی بھی منظوری دی گئی، تاہم 3 سالہ ایل ایل بی پروگرام کے رہ جانے والے 100 امیدواروں کو بھی مزید ایک سال دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے حال ہی میں رٹائر ہونے والے رجسٹرار ڈاکٹر غلام محمد بھٹو کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ امتحانی نظام میں کچھ خامیاں ضرور ہیں، جنہیں ختم کیا جا رہا ہے، تاہم سیمسٹر امتحانات کا نظام بہترین ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ تعلیمی سال وقت پر مکمل ہوا اور امتحانات ہوئے ۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ تعلیمی سال 2023ءمیں ایم فل کے مختلف شعبوں میں مجموعی طور پر ایک ہزار اور پی ایچ ڈی میں مجموعی طور پر 300 داخلے ہوئے، جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر گریجویٹ پروگرامز میں داخلے نوجوانوں کا جامعہ سندھ پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا واضح ثبوت ہے کہ یہاں معیاری تعلیمی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈر گریجویٹ پروگرامز میں تعلیمی سال 2023ءکے دوران 9 نئے تعلیمی شعبوں کا آغاز کرنے کی وجہ سے داخلوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ تعلیمی سال 2024ءمیں بھی مزید 4 تعلیمی شعبوں کا اضافہ کیا گیا ہے، جس میں فیکلٹی آف فارمیسی میں ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری میں 5 سالہ انڈگریجویٹ پروگرام، شعبہ فزیالوجی میں ڈاکٹر آف فزیوتھراپی، انسٹیٹیوٹ آف میتھمیٹکس اینڈ کمپیوٹر سائنس میں آرٹیفشل انٹیلیجنس میں بی ایس اور علامہ آئی آئی قاضی کیمپس جامشورو میں 5 سالہ ایل ایل بی پروگرام شامل ہیں، یہ چاروں شعبے قومی جاب مارکیٹ میں کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ کے ایلسا قاضی کیمپس حیدرآباد میں انسٹیٹیوٹ آف لا بدستور اپنا کام جاری رکھے گا۔ گزشتہ کچھ سال سے سول جج، لا آفیسر، پولیس انسپکٹر و دیگر متعلقہ ملازمتوں میں زیادہ حصہ جامعہ سندھ کے انسٹیٹیوٹ آف لا کے گریجویٹس کا رہا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ جامعہ سندھ میں معیاری تعلیم دی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ ایم اے (پریویس) میں تعلیمی سال 2024ءسے سیمسٹر سسٹم کے تحت یونیورسٹی میں داخلے نہیں ہونگے اور درخواست دہندہ امیدواروں کو مادر علمی میں پانچویں سیمسٹر میں داخلے دے کر دو سال بعد بی ایس کی ڈگری دی جائے گی۔ اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی جانب سے متعارف کرائی گئی اینٹی پلیجرزم پالیسی 2023ءکو نافذ کرنے سے پہلے فوکل پرسن ڈاکٹر زین العابدین کھوڑو کو اس سے متعلق ہر فیکلٹی میں جا کر بریفنگ دینے کا پابند بنایا گیا، جس کے بعد اکیڈمک کونس کی جانب سے وائس چانسلر کو یہ کیس سینڈیکیٹ میں لے جا کر منظوری لینے کا اختیار سونپا گیا۔ اجلاس میں 3 سالہ ایل ایل بی پروگرام ختم ہونے کے باوجود مختلف کالجز کے ایسے 100 امیدوار جو 6 سال گزر جانے کے باوجود پاس نہیں ہو سکے، ان میں سے 14 امیدواروں کی جانب سے جامعہ کو کی گئی اپیل بھی اجلاس کے ایجنڈا پر رکھی گئی، جس پر ہاﺅس نے متفقہ رائے سے تمام امیدواروں کو آخری موقع دینے کا فیصلہ کیا۔ قبل ازیں ڈائریکٹرانسٹیٹیوٹ آف لا علی رضا لغاری نے بتایا کہ پاکستان بار کونسل کی اس حوالے سے کوئی پابندی وغیرہ نہیں ہے، تاہم فیلوور امیدواروں کو ایک مزیدموقع دینے کا اختیار صرف اکیڈمک کونسل کو ہے، جس پر امیدواروں کو آخری موقع فراہم کیا گیا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ جامعہ سندھ میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کا مالی پس منظر زیادہ بہتر نہیں ہے، اس لیے یہاں فیسیں باقی تمام جامعات سے کم اور سہولیات زیادہ دی جارہی ہیں، جس میں تقریباً 5 ہزار طلبہ و طالبات کیلئے ہاسٹلز اور 40 ہزار سے زائد طلباءکیلئے ٹرانسپورٹ کی سہولت خصوصی طور پر شامل ہیں۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ 400 سے زائد پنشنرز 20 ویں گریڈ سے اوپر کے ہیں، پنشن فنڈ کے قیام کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتیں تعاون کریں تاکہ یہ مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہو سکے اور جامعہ بھی مالی بوجھ سے چھٹکارا پا سکے۔ قبل ازیں اجلاس میں ڈین فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر حافظ منیر احمد خان نے اکیڈمک کونسل کے گزشتہ اجلاس سے لے کر موجودہ اجلاس تک وفات پانے والے ملازمین کی مغفرت کیلئے اجتماعی دعا بھی کرائی۔ اجلاس میں وائس چانسلر کے علاوہ رجسٹرار، تمام پرو وائس چانسلرز، ڈینز، ڈائریکٹرز، چیئر پرسنز و پروفیسرز نے شرکت کی۔ اجلاس کی کارروائی ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل ڈاکٹر الطاف نظامانی نے چلائی۔