جامعہ سندھ کے پبلک رلیشنز سیکشن میں 30 سال تک بہ طور فوٹوگرافر فرائض سرانجام دینے والے راشد علی سلاوٹ رٹائر ہوگئے، ان کے اعزاز میں مختلف تقریبات

 پبلک رلیشنز سیکشن جامعہ سندھ جامشورو میں 30 سال تک فوٹوگرافر کے طور پر فرائض سرانجام دینے کے بعد راشد علی سلاوٹ اپنی عمر کے 60 سال مکمل ہونے پر رٹائر ہوگئے۔ جامعہ سندھ کی 30 سال اور چار ماہ کی سروس مکمل کرنے کے بعد راشد علی سلاوٹ رٹائر ہوگئے۔ ان کی رٹائرمنٹ والے روز  شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر (میریٹوریس) ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے انہیں اپنے آفس میں بلا کر ان کی بے لوث خدمات پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ راشد علی سلاوٹ نے انتہائی ایمانداری کے ساتھ جامعہ سندھ میں خدمات سرانجام دیں اور اپنی مستقل مزاجی کے باعث ایک ہی سیکشن میں 30 سال تک ملازمت کی۔ انہوں نے کہا کہ راشد علی نے صاف ستھری ملازمت کی اور آج اچھی صحت کے ساتھ رٹائر ہونے پر وائس چانسلر کی حیثیت سے انہیں خوشی ہو رہی ہے اور وہ ان کی رٹائرمنٹ کے بعد والی اچھی زندگی کیلئے دعاگو بھی ہیں۔ دوسری جانب جامعہ سندھ کی آفیسرز کمیونٹی نے دو الگ الگ الوداعی تقریبات کا انعقاد کیا۔ پہلی تقریب پبلک رلیشنز سیکشن میں منعقد ہوئی، جس میں سجاد حسین شاہ، پیر بخش بجیر، منظور علی پنہور، حیدر مرزا، محمد ابراہیم میرجت، جاوید حسین عمرانی و دیگر نے رٹائر ہونے والے آفیسر راشد علی سلاوٹ کو پھولوں کے تحائف پیش کیے اور پھولوں کے ہار پہنائے۔ انہیں سندھی ٹوپی اور اجرک کے تحائف بھی پیش کیے گئے ۔ اس موقع پر سجاد حسین شاہ ور دیگر نے راشد علی سلاوٹ کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ راشد علی سلاوٹ نے مختلف پی آر زو اور وی سیز کے ساتھ کام کیا، لیکن ہمیشہ اپنے کام کے ساتھ مخلص رہے اور مکمل ایمانداری کے ساتھ فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر پبلک رلیشنز آفیسر نادر علی مغیری نے بھی انہیں  گلدستہ پیش کیا اور کہا کہ راشد علی سلاوٹ 17 گریڈ میں ہونے کے باوجود ہمیشہ فرماں بردار رہے اور اپنی ملازمت کے ساتھ مخلص رہے۔ انہوں نے کہا کہ دن ہو یا رات جب بھی انہیں بلایا جاتا  وہ چلے آتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی غیر ضروری چھٹی نہیں کی اور آفس آتے ہی سلام دعا کرنے کے بعد چھٹی کے وقت روزانہ خدا حافظ کرکے جاتے تھے تاکہ کوئی کام ہو تو انہیں بتایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کی رٹائرمنٹ کے بعد والی صحتمند زندگی کیلئے دعاگو ہیں۔ دوسری جانب ایڈوائزر پلاننگ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ساجد قیوم میمن نے بھی راشد علی کے اعزاز میں پارٹی کا اہتمام کیا، جس میں ندیم بٹ سمیت کئی افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر راشد کے اعزاز میں چائے پارٹی رکھی گئی اور انہیں پیار و اپنائیت کے ساتھ رخصت کیا گیا۔ واضح رہے کہ راشد علی سلاوٹ 14 اگست 1993ء میں گریڈ 5 میں بطور فوٹوگرافر جامعہ سندھ جوائن کی۔ وقت کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم بہتر بنانے اور عملی زندگی میں بھرپور محنت و جفاکشی کے باعث انہیں ترقیاں ملتی رہیں۔ راشد علی سلاوٹ نے لائبریری سائنس میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔ 2012ء میں انہوں گریڈ 17 میں لائبریرین کیلئے سندھ پبلک سروس کمیشں کا امتحان دیا، جس  میں کامیابی کے بعد انہیں کالج ایجوکیشن میں گریڈ 17 میں کا آرڈر دیا گیا۔ ان دنوں راشد علی سلاوٹ جامعہ سندھ میں گریڈ 15 میں بحیثیت فوٹوگرافر کام کر رہے تھے۔ کالج ایجوکیشن میں گریڈ 17 کا آرڈر ملنے پر اس وقت کی قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر پروین شاہ نے انہیں رلیو نہیں کیا اور ان سے وعدہ کیا کہ وہ انہیں جامعہ سندھ میں ہی گریڈ 17 دلائیں گی۔ جس کے بعد کیڈر تبدیل کرکے انہیں گریڈ 16 میں جونیئر اسسٹنٹ لائبریرین کے عہدے پر تعینات کیا گیا، لیکن ان سے کام فوٹوگرافر کا لیا جا رہا تھا۔ 2018ء میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت کے دور میں انہیں سلیکشن بورڈ کے ذریعے گریڈ 17 میں اسسٹنٹ لائبریرین تعینات کیا گیا، لیکن ان کی پوسٹنگ تبدیل نہیں کی گئی۔ اس طرح گزشتہ روز وہ جامعہ سندھ کو اپنی زندگی کے 30 سال اور 4 ماہ دینے کے بعد 60 برس کی عمر پر پہنچنے کے بعد رٹائر ہوگئے۔